پیمپر میں استعمال ہونے والی ایسی خطرناک چیز کیا ہے جو آپ کے بچوں کو مختلف بیماریوں میں مبتلا کرسکتی ہیں ؟جانیں

پیمپر میں استعمال ہونے

کائنات نیوز! پیمپر میں استعمال ہونے والی ایسی خطرناک چیز کیا ہے جو آپ کے بچوں کو مختلف بیماریوں میں مبتلا کرسکتی ہیں ؟جانیں آج کل پیدا ہوتے ہی بچوں کو ڈائپرز پہنا دئیے جاتے ہیں ۔ پہلے زمانے میں لنگوٹی وغیرہ پہنائی جاتی تھی جوکہ ہلکے کپڑوں سے تیار کی جاتی تھی ، ان کی وجہ سے بچوں کی جلد پر سرخ نشانات پڑنے یا انہیں کسی قسم کی الرجی ہوجانے جیسے مسائل کا سامنا نہیں کرنا پڑتا تھا ۔

البتہ والدین کو ان لنگوٹوں کو تبدیل کرنے اور دھونے جیسے مسائل ضرور درپیشہوتے تھے ۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ والدین کی آسانی کیلئے ڈائپرز تیار کئے گئے ۔ جن کو استعمال کرنے سے ان کی زندگی آسان ہوگئی ۔ بس بچوں کو ڈائپر پہنا دیا ، اب نہ ان کے لیک ہونے کا خدشہ اور ناہی کپڑوں کے خراب ہونے جیسے مسائل کا انہیں سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ اب مارکیٹ میں ”0“ نمبر کے ڈائپرز تک دستیاب ہیں جوکہ پیدا ہونے والے بچوں کو پہنا دئیے جاتے ہیں ۔ ماہرین نے حال ہی میں ڈائپرز پر ریسرچ کی ہے، جس میں انہوں نے بتایاہےکہ بچوں کے ڈائپرز میں خطرناک زہریلے کیمیکلز موجود ہوتے ہیں۔ نئی دہلی کے ایک ادارے کی جانب سے ڈائپرز پر ایک ریسرچ کی گئی ہے۔ اس ریسرچ کے کوآرڈینیٹر الکا ڈوبے کا کہنا ہے کہ انہوں نے مارکیٹ سے 20 مختلف طرح کے ڈائپرز خریدے اور اس پر ان کی ٹیم نے ریسرچ کی۔ تمام ہی ڈائپرز میں ایک زہریلا کیمیکل ”فیلیٹس پایا گیا ہے ۔

ڈائپرز میں 2.36 کی مقدار میں یہ کیمیکل موجود ہوتا ہے ۔ یہ بات ذہن میں رکھیں کہ فیلیٹس کے استعمال پر کئی ممالک میں پابندی ہے اور بچوں کی کئی پروڈکٹس میں اسے اب استعمال نہیں کیا جاتاک یونکہ یہ ان کیلئے خطرناک ہوتا ہے ۔ اس پابندیکے باوجود بھی یہ کیمیکل ڈائپرز میں استعمال کیا جارہا ہے ۔ جس کی وجہ سے بچوں کو کئی بیماریوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ۔ ریسرچر کا کہنا ہے کہ گزشتہ دو دہائیوں کے دوران بچوں کی پروڈکٹس میں مختلف کیمیکلز استعمال کئے جانے کی باتیں سامنے آتی رہی ہیں ، جن پر ریسرچ کی جاتی رہی ہے ، ان کی ریسرچ بھی اسی کی ایک کڑی ہے ۔ اس سے قبل بھی ان کے ادارے نے بچوں کی فیڈر بوتلوں پر ریسرچ کی تھی ، جس سے یہ بات سامنے آئی تھی کہ ان میں بھی بی پی اے نامی انڈسٹریل کیمیکل استعمال کیا جاتا ہے ، جوکہ بچوں کیلئے نقصان دہ ہے ۔ اس ریسرچ کے بعد حکومتی اداروں نے اس کیمیکل کے استعمال پر پابندی عائد کردی تھی۔ ریسرچرز کا کہنا ہے

کہ چونکہ پیدا ہونے سے لے کر 4 سال کی عمر تک کے بچے ڈائپرز تک باقاعدگی سے پہنتے ہیں ، یہی وجہ ہے کہ فیلیٹس کیمیکل ایک طویل عرصے تک ان کے اعضاء کے اردگرد موجود رہتا ہے ۔ جو کہ پھر بچوں کے جسم میں داخل ہو جاتا ہے یا کسی ناکسی طر ح جذب ہوجاتا ہے۔ جن کی وجہ سے بچوں کو ذیابیطس، ہائپر ٹینشن، وزن کا تیزی سے بڑھ جانا اور دیگر بیماریوں میں مبتلا ہونے کے چانسز بڑھ جاتے ہیں ۔ اس کے علاوہ یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ ڈائپرز کی وجہ سے بچوں کو الرجی ، خارش اور اس جیسے کئی دیگر مسائل کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے ۔ ہماری حکومت کو بھی چاہئے کہ وہ ملک میں بکنے والے ڈائپرزمیں فیلیٹس کی مقدار کو چیک کروائیں ، ساتھ ہی دیگر کیمیکلز کی موجودگی کیلئے بھی لیبارٹری ٹیسٹ کروائے جائیں تاکہ معلومات سامنے آنے کے بعد کمپنیوں کو ان کیمیکلز کے استعمال پر روکا جاسکے ۔ والدین کو چاہئے کہ وہ مسلسل بچوں کو ڈائپرز میں رکھنے کا عادی نہ بنائیں ،

بوقت ضرورت ان کا کم استعمال کریں اور پُرانے روایتی طریقو ں کے مطابق کاٹن سے بنی لنگوٹی وغیرہ کاا بتدائی دنوں میں استعمال کریں تاکہ پیدائش کے فورا ً بعد بچے ان کیمیکلز کی وجہ سے طبی مسائل کا شکار نہ ہوسکیں ۔ ساتھ ہی مارکیٹ میں نیچرپیڈک کاٹن پیڈ یا کے نام سے بھی کچھ پیڈز وغیرہ ملتے ہیں وہ استعمال کرلیں یا گھر میں خود ہی کاٹن یا کسی بھی آرا م دہکپڑے سے پیڈ تیار کرکے بچوں کو وہ استعما ل کروائیں اورڈائپرز والے ان کیمیکلز سے بچائیں ۔

اپنی رائے کا اظہار کریں