نماز عصر کے بعد 20 بار یہ اسم مبارک پڑھ لیں،انشاءاللہ رزق بارش بن کر برسے گا

نماز عصر

کائنات نیوز ! ایک مسلمان پر دن میں پانچ وقت کی نماز فرض ہے۔ جنہیں اپنے اپنے وقتوں وقتوں پر ادا کرنا ہے۔ ان کی تاریخ قرآن و حدیث کی روشنی میں ہے۔ دل کا سکون، پریشانی کا حل،بیماری سے شفاعت ، آنکھوں کی ٹھنڈک ، مال اولاد اور زندگی میں برکت ، گناہوں کی مغفر ت، درجات کی بلندی، خالق و کائنا ت کی قربت، شرو گناہ سے پناہ، دنیا میں عزت و راحت اور آخرت میں کامیابی وکامرانی یہ سب ان اولاد رکھنے والوں کےلیے ہے۔

جو چاہتے ہیں کہ وہ اپنی اولاد کو اللہ کے تابع کریں۔وہ نمازیں ادا کرتے ہیں۔ قرآن پاک میں ارشاد فرمایا:”بے شک نماز بے حیائی اور برائی سے روکتی ہے”۔ پانچ وقت کی نمازوں میں نماز عصر کی کیافیوض و برکات ہیں ۔ آپ کو اس بارے میں بتا تے ہیں۔ اب پنجگانہ نماز میں نماز عصر کا خاص مقام ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس کو قرآن میں “درمیانی نماز” سے تعبیر کیا گیا ہے۔ اللہ کا فرمان ہے کہ نمازوں کی حفاظت کرو۔ بالخصوص درمیان والی نماز “نماز عصر ” کو پڑھنا ہے۔اللہ تعالیٰ کے لیے باادب کھڑے رہو۔ نماز عصر کا پڑھیں اور اس کا ترک کا خو ف ہمارے دل میں رہے۔ پہلے آپ کو نماز عصر کے چند فضائل بتاتے ہیں۔ حضرت غزالہؒ سے روایت ہے آپ نے فرما یا کہ رسول اللہ ﷺ نے جو مجھے باتیں سکھائیں۔

ان میں سے ایک بات یہ تھی کہ پانچوں نمازوں کی محافظت کرو۔آپ نے کہا یا رسول اللہ ﷺ مجھے ان اوقات کے درمیان بہت سے کام ہیں۔ مجھے ایسا عمل بتائیں جس سے کوئی مسئلہ نہ پیداہو۔آپ ﷺ نے فرمایا : کہ اسرین پر محافظت کرو۔ اسرین کا لفظ ہماری زبان پر مروج نہ تھا۔ اس لیے میں نے پوچھا کہ اسرین کیا ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا کہ دو نماز ایک نماز سورج نکلنے سے پہلے اور ایک سورج ڈوبنے سے پہلے یعنی نماز فجر اور نماز عصر ۔اس حدیث سے ثابت ہوتا ہے کہ فجر کی نماز اور عصر کی نماز بہت ساری چیزوں کےلیے کافی ہوجاتی ہے۔ نبی کریمﷺ نے فرمایا: تم لوگ اپنے رب کے سامنے پیش کیے جاؤ گے اور اسے اسی طرح سے دیکھو گے ۔جیسے اس چاند کو دیکھ رہے ہو۔ اس کو دیکھنے میں کوئی مزاحمت نہیں ہے۔

اور ایسے کرسکتے ہو تو سور ج طلوع ہونے سے پہلے نماز فجر اور سورج غروب ہونے سے پہلے یعنی نماز عصر سے کوئی چیز نہیں روک سکے گی۔ تو ایسا ضرور کرو۔ آپ ﷺ نے یہ آیت تلاوت فرمائی:”پس اپنے مالک کی حمد وتسبیح کر۔سورج طلوع ہونے اور سورج غروب ہونے کے بعد “۔اس حدیث سے نماز عصر اور نماز فجر سے پہلے شدت اہتمام کاپتہ چلتا ہے۔ کسی صورت یہ نماز چھوٹنے نہ پائے۔ نیز اسی طرح بقیہ تین نمازیں بھی ادا کرے۔ حضرت ابو ہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایارات اور دن میں فرشتوں کی ڈیوٹیا ں بدلتی رہتی ہیں۔فجر اور عصر کی نمازوں کے میں دونوں فرشتوں کا اجتماع ہوتا ہےاور پھر تمہارے پاس رہنے والے فرشتے جب اوپر چڑھتے ہیں تو اللہ تعالیٰ پوچھتا ہے

حالانکہ ان سے بہت زیادہ اپنے بندوں کے متعلق جانتا ہے۔ کہ میرے بندوں کو کس حال میں چھوڑا ہے۔ جواب دیتے ہیں جب ہم ان کوچھوڑتے ہیں تو وہ فجر کی نماز پڑھ رہے ہوتے ہیں۔جب ان کے پاس گئے تو وہ عصر کی نماز پڑ ھ رہے تھا

اپنی رائے کا اظہار کریں