سورج کا مغرب کی جانب سے طلوع ہونا ق ی ا م ت کی بڑی نشانیوں میں سے ایک نشانی ہے، اس کے بارے میں آپﷺ نے کیا ارشاد فرمایا؟

سورج کا مغرب

کائنات نیوز! سورج کا مغرب کی جانب سے طلوع ہونا ق ی ا م ت کی بڑی نشانی ہے۔ سورج مغرب سے طلوع ہونے کے سائنسی توجیح ایک ایسا انکشاف ہے کہ اس نے ساری دنیا کو حیران کر دیا ہے۔ مریخ سائنس دانوں کی نظر کا ماہور رہا ہے۔ یہاں تک کہ یہ نظریہ سامنے آ یا ہے کہ سورج کی روشنی زمین کے بعد مریخ پر پڑتی ہے اس لیے وہاں زندگی کے آثار موجود ہیں۔

سیارہ مریخ میں جو دانشمندوں نے جو عجیب ترین چیز کا مشاہدہ کیا ہے وہ یہ کہ گزشتہ سال جولائی کے مہینے میں مریِخ کی رفتاراپنے مہور پر مشرق کی جانب سست ہو گئی اور آخر میں اس کی رفتار بالکل ہی رک گئی اور اگست اور ستمبر کے مہینے میں یہ گردش الٹی سمت یعنی مغرب کی سمت بدل گئی اور انتیس ستمبر تک الٹی سمت پر جاری رہی۔ ماہرینِ فلکیات کا کہنا ہے کہ تمام سیاروں میں کیونکہ ایک ہی کثافت پائی جا تی ہے۔ اس لیے دوسرے تمام سیارے بھی ایک دن الٹی سمت کی جانب حرکت کریں گے ہماری زمین سورج کے سامنے مغرب سے مشرق کی جانب گھوم رہی ہے۔ جب کہ سورج کی روشنی زمین کے اگلے حصے پر پڑتی ہے تو

وہاں دن اور پچھلے حصے میں سورج کی روشنی نہ پڑنے سے رات ہوتی ہے۔ اسی طرح ہماری زمین الٹا گھومنا شروع کر ے گی۔ تو جہاں سے سورج غروب ہو گا اسی سمت سے دوبارہ طلوع ہو گا۔ حضرت ابوذر ؓ سے روایت ہے کہ جب سورج غروب ہوا تو رسول اللہ ﷺ نے حضرت ابوذر ؓ سے فرمایا کہ تمہیں معلوم ہے کہ سورج کہا ں جاتا ہے میں نے عرض کیا اللہ اور اس کا رسول خوب جانتے ہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا کہ سورج جاتا ہے حتیٰ کہ عرش کے نیچے سجدہ کرتا ہے پھر طلوع ہونے کی اجازت مانگتا ہے تو اسے اجازت مل جا تی ہے۔ اور عنقریب وہ وقت آ ئے گا کہ یہ جا کر سجدہ کرے گا تو وہ مقبول نہ ہوگا اور طلوع ہونے کی اجازت چاہے گا تو اجازت نہ ملے گی بلکہ اسے حکم ہو گا کہ جہاں سے آ یا ہے

وہیں واپس چلا جا۔ اس وقت یہ مغرب سے طلوع ہوگا اور یہیں اس آیتِ کریمہ کا مطلب ہے اور آفتاب اپنے ٹھکانے کی طرف چلتا رہتا ہے۔ یہ اندازہ وعدہ ہوا ہے اس کا جو زبردست ہے علم والا ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ اس وقت تک ق ی ا م ت نہیں آئے گی جب تک سورج مغرب سے طلوع نہیں ہو گا۔ پھر جب آدمی اسے دیکھیں گے تو سب ایمان لے آ ئیں گے مگر یہ وقت ایسا ہو گا کہ اس وقت کا ایمان لانا کسی کو مفید نہ ہو گا۔ یہ ساری کیفیت بیان کرنے کے بعد آخر میں رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ آپ لوگ جانتے ہیں کہ سورج اپنے مطلع سے کب طلوع ہو گا؟ یہ اس وقت ہو گا جب کسی متنفس کے لیے اس کا ایمان قبول سود مند نہ ہوگا

اپنی رائے کا اظہار کریں