مرنے کے بعد انسان کی آنکھیں کیوں کھلی رہتی ہیں؟ جانئے رسول اللہﷺ نے کیا فرمایا؟

مرنے کے بعد

کائنات نیوز ! مرنے کے بعد انسان کی آنکھیں کیوں کھلی رہتی ہیں؟ جانئے رسول اللہﷺ نے کیا فرمایا؟ عام طور پر یہ سوال کیا جاتا ہے کہ مرنے کے بعد میت کی آنکھیں کیوں کھلی رہتی ہیں۔ سائنس اس کا جو بھی جواب دے لیکن ایک مسلمان کے لئے اس سے بڑا حکمت افروز جواب کیا ہوسکتا ہے. جو آقائے دوجہان ﷺ نے دیا تھا

اور اس راز لافانی سے آگاہ فرما دیا تھا۔ کہ جب کوئی فوت ہوتا ہے تو اسکی آنکھیں ایک ایسا منظر دیکھ رہی ہوتی ہیں. جو زندوں کو نظر نہیں آتا۔ صحیح مسلم اور ابن ماجہ کی روایات کے مطابق حضرت ابوسلمہؓ کا جب آخری وقت آیا تو رسول اللہ ﷺان کی عیادت کے لیے تشریف لائے۔ وہ جان کنی کے عالم میں تھے. پردے کے دوسری طرف عورتیں رو رہی تھیں۔ آپﷺ نے فرمایا میت کی جان نکل رہی ہوتی ہے۔ تو اس کی نگاہیں پرواز کرنے والی روح کا پیچھا کرتی ہیں. تم دیکھتے نہیں کہ آدمی مر جاتا ہے تو اس کی آنکھیں کھلی رہ جاتی ہیں. جب حضرت ابوسلمہؓ کا دم نکل گیا تو آپﷺ نے دست مبارک سے ان کی آنکھیں بند کر دیں۔ آپﷺ نے عورتوں کو تلقین کی کہ (میت پربین کرتے ہوئے) اپنے لیے بد دعا نہیں، بلکہ بھلائی کی دعا ہی مانگیں. کیونکہ فرشتے میت اور اس کے اہل خانہ کی دعا یا بد دعا پر آمین کہتے ہیں۔

اس موقع پر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ابوسلمہؓ کے لیے یوں دعا فرمائی! اے اللہ، ابوسلمہ کی مغفرت کر دے۔ ہدایت یافتوں (اہل جنت) میں ان کا درجہ بلند کر دے۔ پس ماندگان میں ان کا قائم مقام ہو جا۔ اے رب العٰلمین! ہماری اور ان کی مغفرت کردے۔ قبر میں ان کے لیے کشادگی کر دے اور اسے منور کر دے. آمین۔

اپنی رائے کا اظہار کریں