کیا اسلام میں میاں بیوی کا مباشرت کے دوران کنڈوم استعمال کرنا جائز ہے

کیا اسلام میں میاں بیوی کا مباشرت

کائنات نیوز! اسلام آباد کیا اسلام میں میاں بیوی کا مباشرت کے دوران کنڈوم استعمال کرنا جائز ہے ؟ وہ بات جو ہر مسلمان کو معلوم ہونی چاہئےمعروف مذہبی سکالر ڈاکٹرذاکرنائیک سے ایک شخص نے سوال کیاکہ اسلام میں اسقاط حمل غلط ہے توکیاکنڈوم کااستعمال جائزہے یانہیں ۔اس سوا ل کاجواب دیتے ہوئے ڈاکٹر زاکرنائیک نے کہاکہ اپنے گناہ کوچھپانے کے لیے ابارشن (بچہ گرانا)کرناغلط ہے

لیکن اگروالدہ کی جان خطرے میں ہے اورڈاکٹرکہتے ہیں کہ اگرہم ابارشن نہیں کریں گے تووالدہ کی جان جاسکتی ہے تواس وقت ابارشن کرنے کی اجازت ہے کیونکہ اسلام میںچھوٹے نقصان کی اجازت ہے بڑے نقصان کوروکنے کے لیے ۔چھوٹانقصان ہے کہ بچے کی جان جارہی ہے اوربڑانقصان یہ ہے والدہ کی جان جارہی ہے۔اگروالدہ کی جان خطرے میں ہے تواس وقت بچہ ضائع کرنے کے لیے والدہ کے آپریشن کی اجازت ہے۔جہاں تک پروٹیکشن لینے کاسوال ہے تواس کے اندردورائے ہیںکچھ علماکہتے ہیں کہ بچہ پیدانہ کرنے کے لیے جومستقل طریقے اختیارکیے جاتے ہیں وہ غلط ہیں۔ اختلاف ہے عارضی طریقے پرچاہیے کنڈوم ہو۔جب آپ عارضی طریقہ اختیارکرتے ہوتویہ بھی میرے نزدیک ایک ابارشن ہے۔میں یہ کہتاہوں کہ جب اللہ تعالیٰ رزق دینے والاہے تومیرے نزدیک اگرماں کی زندگی خطرے میں ہےاس کودل کامسئلہ ہے اوراگرایک اوربچہ ہونے سے ا سکی جان جاسکتی ہےیابچے کی پیدائش کے لیے چاریاپانچ دفعہ

آپریشن ہوچکاہے اورایک اورآپریشن کرانے سے خطرہ ہےاورماں کی جان جاسکتی ہے تواس وقت آپ کنڈوم کااستعمال کرسکتے ہیں۔لیکن عام طورپرآدمی کی سوچ ہوتی ہے کہ کم بچے ہوں گے تومیں اچھی تعلیم دوں گاتومیں اس حوالے سے کہناچاہتاہوںکہ میں میرے والدین کاپانچواں بچہ ہوں اگرمیرے والدین فیملی پلاننگ کرتے تومیں سٹیج پرموجودنہ ہوتا۔ے چینی بھی ایک بڑا روگ بن چکی ہے۔کسی کو رزق میں فراوانی کے باوجود بے چینی ہے اور تسکین قلب نہیں.کوئی بچوں کے مستقبل سے خوف کھاتا ہے اور بے چین رہتا ہے. دیکھا جائے تو بے چینی کامطلب ہے کہ انسان کو تسکین قلب میسر نہیں.تسکین قلب ایک نعمت اور رحمت ہے لیکن جب یہ ہی انسان کو میسر نہ آئے تو ایسے جینے میں کوئی لطف نہیں رہتا. تسکین قلب کے لئے اوربے چینی کو ختم کرنے کے لئے رسالت مآب حضور اکرم ﷺ نے ایک دعا تعلیمفرمائیہے جس کے پڑھتے ہی رحمت کانزول شروع ہوجاتا ہے . یہ دعا بہت مجرب ہے جو بھی پریشانی ہو

اللہ تعالیٰ پر کامل بھروسہ کے ساتھ پڑھیں ان شاءاللہ فائدہ ہوگا۔اللهم رحمتك ارجو فلا تكلني إلى نفسي طرفة عين ، وأصلح لي شأني كله ، لا إله إلا أنت دعا ایسے موقع کے لئے تیر بہدف کا کام کرتی ہے جب کوئی کام رکا ہوا ہو یا سخت سے سخت پریشانی لاحق ہو .بہتر طریقہ یہ ہے کہ دو رکعت نماز حاجت پڑھیں اور سلا م کے بعد ۱۱ بار یہی دعا پڑھیں ان شاءاللہ کام ہو جائے گا اول و آخر درود ابراہیمی ضرور پڑھیں . نیز یہ دعا اگر کوئی ہر نماز کے بعد ایک بار پڑھیں تو اس کا کوئی کام رکا نہیں رہے گا۔

اپنی رائے کا اظہار کریں