میرا شوہر روٹی کپڑا دیتا ہے مگر حق زوجیت ادا نہیں کرتااس بارے شریعت کیا کہتی ہے

حق زوجیت

کائنات نیوز!بیوی کی روٹی کپڑے کی خبر نہ لینا کیسا ہے سفر اور مجبوری کیوجہ سے ایک خ ون کا گ۔ناہ ملتا ہے ۔اس کاجواب یہ ہے کہ زوجہ کے نان ونفقہ کی خبر نہ لینا گ۔ناہ ہے ۔ آئندہ خبر گیری رکھنی چاہیے اور سفر کی مجبوری کیوجہ سے کچھ گ۔ناہ شوہر پر نہیں ہوگا۔ یہ غلط ہے کہ ترک قربت سے ایک خ ون کا گ۔ناہ ہر ماہ میں ہوتا ہے ۔یہ بلکل غلط اورباطل ہے اسی طرح ایک اور سوال ہے ایک بھائی کہتے ہیں میں نے وطن میں جہاں پیدائش ہوئی

ایک عورت سے نکاح کیا ایک دوسرے شہر میں ایک دوسری عورت سے نکاح کیا اور وہیں مستقل قیام رکھتا ہوں ۔ پہلی بیوی کی طرف اس کا قطعی میلان نہیں البتہ نان ونفقہ کی فرائض ادا کرتا رہا ہوں۔ ایسی حالت میں جب کہ برسوں اپنی بیوی کی طرف رخ نہیں کرتا گ۔نہگار ہونگا یا نہیں ۔ عورت یہ بھی خواہش کرتی ہے ۔ اگر میں اس کو اپنے پاس بلاؤں وہ فوراً چلی آئیگی ۔ اس لیے نہیں بلاسکتا کہ عدل نہیں کر پاؤں گا۔ بس اگر میں اپنی بیوی کو اس شہر میں جہاں پر مستقل قیام رکھتا ہوں او رسوائے نان ونفقہ اور مکان کے کسی قسم کا کوئی تعلق نہ رکھوں ایسی حالت میں اس کو ایسا کرنا جائز ہوگا یا نہیں ۔ عورت سے مواخزہ نہ کرنے کا اقرار اور وعدہ لے چکا ہوں اب کیا کروں اگر میں اپنی بیوی کو باوجود اسکی خواہش کے اپنے پاس نہ بلاؤں

اس فعل سے گ۔نہگار ہونگا یا نہیں۔ اس سوال کاجواب یہ ہے کہ ان عبارات واضح ہے کہ سفر میں جس زوجہ کیساتھ چاہے رہ سکتا ہے اس پر شوہر کا ماخوذ نہ ہوگا لیکن اگر اصلی بدن کی زوجہ کو اپنے پاس بلائے گا تو عدل اس پر لازمی ہے ۔ اگر عورت اپنا حق ساقط کردے اور دوسری زوجہ کو دے دے تو پاس رکھ کربھی عدل نہ کرنے میں آپ گ۔نہگار نہ ہونگے ۔ اس عبارت سے یہ واضح ہوگیا کہ آپ کو اپنے پاس بلانا بیوی کو لازمی نہیں نہ بلانے سے گ۔نہگار بھی نہیں ہونگے ۔ جب شوہر نے مستقل قیام غیر شہر میں اختیار کرلیا اور وہیں بودوباش اس طرح اختیار کرلی وطن آنے کا نام ہی نہیں لیتا تو پھر یہ سفر کے حکم میں کس طرح رہا وطن اصلی کے حکم میں ہوگیا ۔ فقہاء نے سفر کے سلسلے میں لکھا ہے کہ

دوسری بیوی کے جو حقوق اس کی ادائیگی بھی ضروری ہے ۔ اس کو المعلقہ بنا کر رکھنا ظلم ہے ۔ مجامیت کبھی کبھی دیانتاً واجب ہے اللہ تعالیٰ ہم سب کو دین کی سمجھ اور اس کے مطابق زندگی بسر کرنے کی توفیق عطاء فرمائے۔

اپنی رائے کا اظہار کریں