اگر آپ لوگ بھی کمزورجسم سے پریشان ہیں اور اپنے جسم کو موٹا بنانا چاہتے ہیں توپھر جانیں

کمزورجسم

کائنات نیوز!   تنومند ہیروز اور سکس پیک ایبز کے اس دور میں اگر آپ پچکے گال اور پتلے بازو لیے پھر رہے ہیں تو سارا ملبہ قسمت، موروثیت یا پھر کسی اور چیز پر مت ڈالیے کیونکہ اس میں سب سے بڑا حصہ خود آپ کا ہے۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کا وزن بڑھے، پچکے گال بھر جائیں،

پتلے بازو ’ڈولوں‘ میں بدل جائیں اور صرف موٹے ہی نہ ہوں بلکہ صحت مند بھی رہیں تو آئیے ہم آپ کو کچھ ایسی باتوں اور چیزوں کے بارے میں بتاتے ہیں جن کو اپنا کر آپ واقعی کچھ سے کچھ بن سکتے ہیں۔ ایک مشکل چیلنج باقاعدگی سے ورزش کرنے اور مناسب غذا لینے سے وزن کم کیا جا سکتا ہے لیکن اس سے بڑا چیلنج یہ ہے کہ آپ کا وزن کم ہو اور آپ اسے بڑھانا چاہتے ہوں۔ مزید پڑھیں پیٹ کی چربی کو کیسے کم کیا جائے؟ غذا میں کن چیزوں کی کمی صحت کے لیے نقصان دہ ہے؟ آرتھرائٹس کے ساتھ زندگی کیسے گزاری جائے؟

انڈر ویٹ افراد کو وزن بڑھانے کے لیے روز مرہ معمولات اور کھانے پینے میں کچھ تبدیلیاں کرنا بہت ضروری ہے۔ انہیں کیلوریز اور صحت مند اجزا پر مشتمل خوراک لینی چاہیے۔ ان کی مقدار کا استعمال جسم کی ضرورت کے مطابق ہی ہونا چاہیے۔ ان کو ایسی خوراک لینی چاہیے جو پروٹین، وٹامنز اور معدنیات سے بھرپور ہو۔ خوراک کی ترتیب کم وزن والے افراد کو دن کے تین مرتبہ کھانے کی ترتیب سے ہٹ کر بھی کھانا چاہیے، اس کا اچھا طریقہ یہ ہے کہ تین وقت کے کھانے کی مقدار کچھ کم کر کے ان کی تعداد کو بڑھا کر چھ کر لیا جائے

اور ہر دو سے تین گھنٹے بعد کھایا جائے۔ کیلوریز لینا وزن بڑھانے کا سب سے آسان راستہ ہے اور کوئی بھی ایسا بندہ جس کا وزن کم ہو اس سے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ زیادہ کیلوریز جنک فوڈ، پیزا، برگرز اور میٹھی مشروبات سے حاصل کی جا سکتی ہیں تاہم یاد رہے کہ یہ چیزیں آپ کو صرف موٹا کرتی ہیں۔ اگر ساتھ تندرست بھی رہنا ہے تو بات یہیں تک نہیں رہے گی کچھ اور بھی کرنا پڑے گا جن کا ذکر آگے آئے گا۔ گوشت، چکن، مچھلی، خشک پھلیاں، انڈے اور گری دار میوے بھی کھائیں (فوٹو: ان سپلیش) بھوک برقرار رکھیں آپ کو بھوک رہے گی

تو آپ کھا پائیں گے، اس لیے کھائیں اور بھوک برقرار بھی رکھیں اگر آپ کا ہدف پٹھوں کی مضبوطی ہے تو کیلوریز لیجیے، ایسی خوراک لیں جو پروٹین سے بھرپور ہو، کاربوہائیڈریٹس بھی لیں، سنیکس کھائیں، اس سے آپ کو بھوک کو برقرار رکھنے میں مدد ملے گی۔ کیا کھانا ہے کیا نہیں؟روٹی، اناج، چاول، ان چھنا خالص آٹا، دلیہ اور خمیر کے بغیر گندھا ہوا خالص آٹا، یہ تمام چیزیں کاربوہائیڈریٹس کا ذریعہ ہیں، ان کے باقاعدگی سے استعمال سے صحت مند وزن بڑھایا جا سکتا ہے۔ پھل، سبزیاں صحت مند جسم کے لیے پھلوں اور سبزیوں کی اہمیت مسلمہ ہے

اس لیے ان دونوں چیزوں کو اپنی خوراک کا حصہ بنانا بہت ضروری ہے۔ پھلوں میں سیب، امرود، انگور، املوک کے ساتھ ساتھ تمام موسمی پھل کھانے چاہییں جبکہ سبزیوں کے حوالے سے بھی یہی ہے کہ زیتون، آلو، مٹر، مکئی اور امریکی کدو کے علاوہ دوسری موسمی سبزیوں کو خوراک میں شامل کریں۔ روٹی، اناج، چاول، ان چھنا خالص آٹا، دلیہ اور خمیر کے بغیر گندھا ہوا خالص آٹا، یہ تمام چیزیں کاربوہائیڈریٹس کا ذریعہ ہیں (فوٹو: ان سپلیش) گوشت اور دودھ گوشت، چکن، مچھلی، خشک پھلیاں، انڈے اور گری دار میوے بھی لیں۔

ڈیری اشیا جیسے دودھ، دھی اور پنیر کا استعمال کریں کیونکہ یہ کیلشیئم اور کیلوریز سے بھرپور ہوتی ہیں۔ سُوپس اور ساسز میں پانی کی جگہ دودھ استمال کریں۔ جسم میں پانی کی کمی نہ ہونے دیں اپنے جسم کو ہائیڈریٹڈ رکھیں یعنی پانی کی کمی نہ ہونے دیں کیونکہ صحت کے معاملے پانی میں کا اہم کردار ہے، پانی کے زیادہ استعمال کے ساتھ ساتھ جوسز، دودھ اور سوپ کا استعمال بھی آپ کے لیے بہتر ہے۔ خیال رکھیے کہ کھانے سے قبل پانی نہ پیجیے کیونکہ اس سے آپ کی بھوک متاثر ہو سکتی ہے اور کیلوریز لینے کی صلاحیت اور طلب بھی کم ہو سکتی ہے

جس کا نتیجہ کم کھانے کی صورت میں ہی نکلے گا، آگے وہی ہو گا کہ آپ کے جسم کو کم قوت ملے گی۔ موسمیاتی پھلوں اور سبزیوں کو خوراک کا حصہ بنانا چاہیے (فوٹو: ان سپلیش) ورزش اگر آپ کا خیال ہےکہ آپ غذائیت سے بھرپور کھانا کھاتے رہیں گے اور آپ کا وزن بڑھ جائے گا جبکہ آپ ہر لحاظ سے تندرست رہیں اور ورزش کی کوئی ضرورت نہیں، تو ایسا نہیں ہے ورزش بہرحال بہت ضروری ہے۔ آپ کو ایسا طریقہ کار اپنانا پڑے گا کہ ساتھ ساتھ ورزش بھی چلتی رہے ضروری نہیں

کہ وہ بہت سخت ورزش ہو تاہم جسم میں حرکت اور حرارت پیدا کرنا اس خوراک کو ہضم کرنے کے بھی بہت ضروری ہے جو آپ اپنا وزن بڑھانے کے لیے کھا رہے ہیں۔ یہ بھی خیال رکھنا ضروری ہے کہ جن عضلات کی ورزش آپ نے کی ہے اگلے روز دوسرے عضلات کی کریں اسی طرح اگر دوڑ بھی آپ نے اپنے ورزش کے پروگرام میں شامل کر لی ہے تو یاد رکھیے کہ میراتھن کرنے کی کوئی ضرورت نہیں، اسی طرح یہ بھی ضروری نہیں کہ آپ روزانہ ورزش کریں بلکہ ہفتے میں ایک یا دو روز مختص کریں۔

اپنی رائے کا اظہار کریں