شادی میں پٹاخہ اور ڈی جے کا استعمال ہوا تو مولوی صاحب نہیں پڑھائیں گے نکاح!

شادی میں پٹاخہ اور ڈی جے

کائنات نیوز! دارالعلوم دیوبند میں علماء حضرات نے ایک میٹنگ میں فیصلہ لیا ہے کہ اب ایسی شادیوں میں نکاح نہیں پڑھایا جائے گا جہاں پٹاخہ اور ڈی جے کا استعمال ہو اور جہیز کا مطالبہ کیا جائے۔ ہفتہ دس دن پہلے کی بات ہے جب دہلی سے ایک بارات نکلی تھی اور کیرانہ نگر واقع کھیل کلاں پہنچی تھی، وہاں دولہے نے ڈی جے کے دھن پر باراتیوں کے ساتھ ڈانس کیا تھا اور گاڑی کی چھت پر چڑھ کر خوب مستی بھی کی تھی۔

اس دولہے کا نکاح پڑھانے سے مقامی امام صاحب نے منع کر دیا تھا۔ پھر لڑکے اور لڑکی والوں نے آنا فاناً میں کسی دوسرے مولوی صاحب کا انتظام کیا اور نکاح پڑھوا کر سکون کی سانس لی۔ اب ایسی خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ دارالعلوم دیوبند میں کئی علماء حضرات نے ایک میٹنگ کی ہے جس میں متفقہ طور پر فیصلہ لیا گیا ہے کہ ایسی شادیوں میں وہ نکاح نہیں پڑھائیں گے جس میں آتش بازی ہو، پٹاخے پھوڑے جائیں یا پھر ڈی جے بجائے جائیں۔ یہ بھی پڑھیں مودی حکومت جمہوری اور وفاقی نظام کو تباہ و برباد کرنے پر آمادہ… سہیل انجم میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق علماء حضرات نے شادی تقاریب میں تیز موسیقی بجانے اور پٹاخوں کے استعمال کے خلاف ملک گیر مہم شروع کر دی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ ایسی تقاریب میں نکاح پڑھانے سے انکار کریں گے جن میں مذکورہ غلط اعمال دیکھنے کو ملیں گے۔

دیوبند کے مشہور و معروف مولوی قاری اسحاق گورا نے کہا کہ ’’ہر جگہ کے علماء سے یہ اپیل کی جا رہی ہے کہ وہ ایسی شادیوں میں نکاح نہ پڑھائیں جہاں تیز آواز میں موسیقی بجائی جائے یا پھر آتش بازی ہو۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ہم جہیز کے بھی سخت خلاف ہیں اور مولوی ایسی شادیاں نہیں کرائیں گے جہاں جہیز کا مطالبہ کیا جاتا ہے۔‘‘ بتایا جاتا ہے کہ مظفر نگر میں مولویوں کی میٹنگ میں ایسی شادیوں کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ لیا گیا۔ میٹنگ کے بعد مشہور مولانا مفتی اسرارالحق نے کہا کہ ’’ہر مولوی نے فیصلے کا استقبال کیا ہے۔ علاقے کے اہم لوگ بھی ہم سے متفق ہیں۔‘‘ یہ بھی پڑھیں اور کتنے ’محمد سجاد‘ مارے جائیں گے! لیکن ہمیں ہوش نہیں آئے گا… ظفر آغا واضح رہے کہ ایک بارات 21 مارچ کو دہلی کے جگت پوری سے کیرانہ نگر واقع محلہ کھیل کلاں پہنچی، جس میں ڈھول باجے بھی بجے، اور باراتیوں کے ذریعہ ڈانس اور ہنگامہ بھی خوب کیا گیا۔

دولہے نے بھی باراتیوں کے ساتھ مل کر خوب رقص کیا اور بتایا جا رہا ہے کہ گاڑی کی چھت پر چڑھ کر دولہے و باراتی جھوم جھوم کر ڈانس کر رہے تھے۔ لیکن دولہے، باراتی اور لڑکی والوں کی پریشانی اس وقت بڑھ گئی جب امام صاحب نے نکاح پڑھانے سے انکار کر دیا۔ مولوی صاحب نے صاف لفظوں میں کہہ دیا کہ ڈی جے بجائے جانے اور دولہے کے ڈانس سے وہ رنجیدہ ہیں اور نکاح نہیں پڑھا سکتے۔ یہ بھی پڑھیں ’نفرت ہے اس کو ملک کے امن و امان سے‘ ہندی نیوز پورٹل ’اے بی پی لائیو‘ پر مذکورہ شادی کی ایک ویڈیو اَپ لوڈ بھی کی گئی تھی جس میں دولہے اور باراتی ڈی جے کے ساتھ ناچتے ہوئے نظر آ رہے تھے۔ ویڈیو میں قاری سفیان کا بیان بھی دکھایا گیا تھا جس میں وہ کہہ رہے تھے کہ ’’باراتیوں نے ظہر کے وقت سے ہی ڈی جے بجانا شروع کر دیا تھا اور منع کرنے پر بھی وہ نہیں مانے۔ جب عصر کی اذان ہوئی تو اس وقت ڈی جے بند کیا گیا،

لیکن پھر بعد میں گانا بجانا شروع ہو گیا۔ سمجھانے کے بعد بھی وہ نہیں مانے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا تھا کہ ’’جب مجھے نکاح پڑھانے کے لیے بلایا گیا تو میں نے صاف منع کر دیا کہ اس طرح کے ماحول میں نکاح نہیں پڑھا سکتا۔‘‘

اپنی رائے کا اظہار کریں