پاک آرمی کی لڑکیاں پردہ کیوں کرتی ہیں؟ جان کر آپ کوبھی پاک آرمی پر فخر محسوس ہو گا

پاک آرمی

کائنات نیوز! پاکستان آرمی اپنے ڈسپلن کی وجہ سے دنیا بھر میں جانی جاتی ہے، ساتھ ہی ساتھ اپنے سخت قوانین کی بدولت بھی مشہور ہے۔پاکستان آرمی کی خواتین کس طرح کا لباس زیب تن کرتی ہیں اور جو لباس یا یونیفارم دیا جاتا ہے کیا اس میں خواتین آرام دہ محسوس کرتی ہیں؟۔ اسی حوالے سے آپ کو بتاتے ہیں۔پاکستان آرمی کی خواتین کے یونیفارم کے حوالے اکثر لوگوں کو علم نہیں ہوتا ہے۔

پاک آرمی میں سیلیکشن کے بعد خواتین افسران کے مختلف ڈریس کوڈ ہوتے ہیں، جو کہ انہی کہ آرام کے لیے متعین کیے گئے ہیں۔اسکارف:پاکستان آرمی میں اسکارف پہننا لازمی نہیں ہے کیونکہ اکثر لوگوں کا خیال ہے کہ پاکستان آرمی میں خواتین کو اسکارف پہننا لازمی ہوگا مگر یہ صرف ایک قیاس آرائی ہے۔ پاکستان آرمی میں خواتین اگر چاہیں تو اسکارف پہن سکتی ہیں، البتہ اسکارف پہننا لازم نہیں۔ اسکارف کے حوالے پاک آرمی خواتین کے آرام و سکون کا خیال رکھتی ہے۔مریم مختیار کی مثال ہمارے سامنے ہے جو کہ بلا خوف و خطر اسکارف لیے اپنی ذمہ داریاں بخوبی نبھا رہی تھیں۔دوسری طرف میجر جنرل نگار جوہر ہیں جو کہ بنا روک ٹوک کے اپنی ذمہ داریاں کامیابی کے ساتھ نبھا رہی ہیں۔ساڑھی:

پاکستان آرمی کی خواتین کا روزمرہ دفاتر کا ڈریس کوڈ ساڑھی ہے جو کہ خواتین افسر پہنتی ہیں۔ خاکی رنگ کی ساڑھی خواتین فوجی افسران کی آفیشل ڈریسنگ ہے۔ روزمرہ کے کاموں کے حوالے سے ساڑھی پُر سکون اور آرام دہ ہوتی ہے۔کومبیٹ یونیفارم:پاکستان آرمی میں جس طرح جوانوں کا کامبیٹ یونیفارم ہوتا ہے بالکل اسی طرح خواتین کا بھی کامبیٹ یونیفارم ہوتا ہے۔ یہ کامبیٹ یونیفارم فیلڈ میں اترتے وقت پہنا جاتا ہے۔ خواتین افسران بھی بوٹ پہنتی ہیں، جبکہ بش شرٹس اور ٹراؤزرز زیب تن کرتی ہیں جسے سی سی ڈی ود ڈی ایم ایس بوٹس کہا جاتا ہے۔ائیر فورس یونیفارم:پاکستان آرمی میں خواتین کا ائیر فورس یونیفارم بھی مرد افسران جیسا ہی ہے، فلائنگ سوٹ میل ائیر فورس پائلٹ جیسا ہی ہوتا ہے۔

واضح رہے پیرا ملٹری فورسز میں ٹریننگ اور ڈریس مرد اور خواتین دونوں کے لیے ایک جیسا ہی ہوتا ہے۔خواتین افسران کے یونیفارمز ڈریس صورتحال پر منحصر ہوتے ہیں، اگراسپتال میں ڈیوٹی ہے تو انہیں ساڑھی اور نرس کو شلوار کمیز زیب تن کرنا ہوگی، جبکہ اگر آن فیلڈ ڈیوٹی ہو تو پھر بش شرٹس، ٹراؤزرز اور بوٹس پہننے ہونگے۔

اپنی رائے کا اظہار کریں